NATIONAL NEWS

مرکز نے رانچی (جھارکھنڈ)، احمد آباد (گجرات) اور ملا پورم (کیرالہ) میں بچوں میں خسرہ  کے بڑھتے معاملوں کا جائزہ لینے اور ان کا انتظام کرنے کے لیے اعلیٰ سطحی ٹیمیں تعینات کیں

FacebookWhatsAppTelegramLinkedInXPrintCopy LinkGoogle TranslateGmailThreadsShare

مرکز نے رانچی (جھارکھنڈ)، احمد آباد (گجرات) اور ملا پورم (کیرالہ) میں بچوں میں خسرہ  کے بڑھتے معاملوں کا جائزہ لینے اور ان کا انتظام کرنے کے لیے اعلیٰ سطحی ٹیمیں تعینات کیں

مرکزی وزارت برائے صحت اور خاندانی بہبود نے خسرہ کے بڑھتے معاملوں کا جائزہ لینے کے لیے رانچی (جھارکھنڈ)، احمد آباد (گجرات) اور ملاپورم (کیرالہ) میں تین اعلیٰ سطحی ملٹی ڈسپلنری 3 رکنی ٹیمیں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ٹیمیں صحت عامہ سے متعلق قدم اٹھانے میں ریاستی صحت کے حکام کی مدد کریں گی اور مطلوبہ کنٹرول اور روکنے کے اقدامات کو آگے بڑھانے میں سہولت فراہم کریں گی۔

رانچی جانے والی مرکزی ٹیم میں نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی)، نئی دہلی، اور رام منوہر لوہیا ہسپتال (آر ایم ایل ایچ)، نئی دہلی کے ماہرین شامل ہیں۔پی ایچ او، ممبئی، کلاوتی سرن چلڈرن ہاسپٹل (کے ایس سی ایچ)، نئی دہلی اور صحت اور خاندانی بہبود کے علاقائی دفتر (آر او ایچ ایف ڈبلیو)، احمد آباد کے ماہرین احمد آباد جانے والی مرکزی ٹیم میں شامل ہوں گے اور ملاپورم جانے والی ٹیم میں آر او ایچ ایف ڈبلیو، ترواننت پورم، جواہر لال انسٹی ٹیوٹ آف پوسٹ گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (جے آئی پی ایم ای آر)، پانڈیچیری اور لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج (ایل ایچ ایم سی)، نئی دہلی کے ماہرین شامل ہوں گے۔

سینئر ریجنل ڈائریکٹر، آر او ایچ ایف ڈبلیو، جھارکھنڈ، گجرات اور کیرالہ اپنے دوروں کے سلسلے میں متعلقہ ٹیموں کے ساتھ رابطہ کریں گے۔

ٹیمیں اس وباء کی تحقیقات کے لیے فیلڈ وزٹ بھی کریں گی اور تینوں شہروں میں رپورٹ ہونے والے خسرہ کے بڑھتے ہوئے کیسوں کو سنبھالنے کے لیے صحت عامہ کے اقدامات، انتظامی رہنما خطوط اور پروٹوکول کے حوالے سے ریاستی محکمہ صحت کی مدد کریں گی۔ یہ ٹیمیں ریاستوں کے ساتھ علاقے میں فعال کیس کی تلاش کو یقینی بنانے اور شناخت شدہ معاملوں کی جانچ کے لیے وی آر ڈی ایل کے ساتھ بھی رابطہ قائم کریں گی۔

****

FacebookWhatsAppTelegramLinkedInXPrintCopy LinkGoogle TranslateGmailThreadsShare

About the author

THE INTERNAL NEWS

Add Comment

Click here to post a comment

error: Content is protected !!